مسلمانوں کے باہمی تعلقات جسے ہم باہمی اختلاف رائے کی وجہ سے عام طور پر اور کبھی دیگر وجوہات کی بنیاد پر توڑ دیتے ہیں ، قطع تعلق ہوجاتے ہیں تو ہمیں رسول اللہ ﷺ کے اس فرمان پر ضرور غور کرنا چاہئِے جس کی رو سے یہ عمل دین کو مونڈنے والا کہا گیا مطلب ایسا کرنے سے نہ تعلق بچے گا نہ دین بچے گا اور ہم نے اپنے ذہن کو مطمئن کروانے کے لئے کئی بہانے تراش کرکے سوچے ہوتے کہ اس وجہ سے ہمارا یہ عمل درست ہے اس لئے اپنی سوچ کو ترجیح دینے کی بجائے اس حدیث کو پڑھیں :حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ‘ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ کیا میں تمہیں روزے ، نماز اور صدقے سے بڑھ کر افضل درجات کے اعمال نہ بتاؤں ؟‘‘ صحابہ نہ کہا : کیوں نہیں ، اے اللہ کے رسول ! آپ نے فرمایا :’’ آپس کے میل جول اور روابط کو بہتر بنانا ۔ ( اور اس کے برعکس ) آپس کے میل جول اور روابط میں پھوٹ ڈالنا ( دین کو ) مونڈا دینے والی خصلت ہے ۔ اور اللہ تعالی کے اس فرمان کو پڑھیں جس میں قطع تعلق ہونے والوں کو فاسق کہا گیا ہے : وَيَقْطَعُونَ مَا أَمَرَ اللَّهُ بِهِ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ ۚ أُولَٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ ﴿٢٧﴾البقرہ ۔ اور لوگوں کو ان کی غلطیاں جانتے ہوئے بھی معاف کرنا یہ متقین کی نشانی ہے جسے اللہ تعالی نے سورت آل عمران میں اس طرح سمجھایا ہے : الَّذِينَ يُنفِقُونَ فِي السَّرَّاءِ وَالضَّرَّاءِ وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ ۗ وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ ﴿١٣٤﴾ ترجمہ : جو خوشی اور تکلیف میں خرچ کرتے ہیں اور غصہ ضبط کرنے والے ہیں اور لوگوں کو معاف کرنے والے ہیں اور الله نیکی کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔ اب فیصلہ آپ کے اوپر ہے باہمی تعلقات کو توڑ کر اپنے دین و دنیا دونوں کی تباہی کرنا چاہتے ہیں اور فاسق لوگوں میں اپنا شمار کرنا چاہتے ہیں یا پھر باہمی معاملات کو درست کرکے افضل عمل کو اختیار کرکے اپنا شمار متقی لوگوں میں کرواتے ہیں اور ان لوگوں میں شامل ہونا چاہتے ہیں جن کو اللہ تعالی پسند کرتے ہیں ۔
سبحان اللہ ❤️
اللہ عمل کی توفیق عطا فرمائے اور سر! اللہ آپ کو اسکے لئے اجر عظیم عطاء فرمائے آمین یارب العالمین 🤲❤️
اللہ ہمیں عمل کی توفیق دے
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ اُستاد محترم ماشاء اللّٰہ آپ بہت اچھے سے سمجھاتے ہیں ایک بار آپکا لیکچر سُن لیں یاد رہتا ہے اللّٰہ تعالیٰ ہمیں سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائیں آمین ثم آمین جزاک اللّٰہ خیرا
اللّٰہ علیہ اپنی شانِ کریمی کے مطابق اجر عظیم عطا فرمائے آمین ثم آمین
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اللہ تعالی قبول فرمائے آمین یا رب العالمین
اللّٰہ ہمیں معاف کرنے والا بنائے اور تعلقات اچھے طریقے سے چلانے کی توفیق عطا فرمائے آمین ۔
ایک سوال۔ بیان کی گئی حدیث اور آیت میں تعلق کی تعریف کیا ہو گی اور تعلق قطع کی کیا نشانی ہے
اس آیات میں فاسق لوگوں کی نشانیاں بتلائی گئی ہیں ان میں سے ایک نشانی جن رشتوں کو اللہ تعالی نے جوڑنے کا حکم دیا ہے اسے توڑتے ہیں ۔