۳۔قرآن کو سمجھنا
قرآنِ کریم کا تيسرا حق جو اللہ تعالیٰ نے ہم پر
عائد فرمایا ہے یہ ہے کہ ہم اس کتاب کوسمجھیں اور اس سے ہدایت حاصل کریں،اللہ
تعالیٰ نے قرآن مجید کو ہمارے لئے سرچشمۂ ہدایت بنایا ہے،اللہ تعالیٰ قرآن کریم
میں ارشاد فرماتے ہیں۔ ہُدًی لِلْمُتَّقِینَ یہ کتاب متقی لوگوں کے لئے ہدایت ہے (البقرہ: ۲)
تیسرا سوال یہ ہے کیا مجھے قرآن کریم کی سمجھ
آرہی ہے ؟
۴۔قرآن پر عمل کرنا
چوتها حق قرآن مجید کا یہ ہے کہ اس میں جو
ہدایات اللہ تعالیٰ نے ہمیں دی ہیں ان کو اپنی زندگی میں نافذ کیا جائے،ہر مسلمان
کے ذمہ لازم ہے کہ قرآن مجید کے اس حق کو پوری طرح ادا کرنے کی کوشش کرے
کیونکہ سیکھنے کے بعد عمل ہی کا مرحلہ ہے۔ اس کو عملی زندگی میں لانا چاہیے
وہ انفرادی ہو یا اجتماعی۔ قرآن کریم مکمّل ظابطہ حیات ہے، اس نے زندگی کی ہر پہلو
پر روشنی ڈالی ہے۔ وہ علم علم نہیں جس پر عمل نہ ہو، عمل کا یہ حکم نبی علیہ کو
بھی دیا گیا، جن کی مبارک زندگی ہمارے لیے نمونہ اور ماڈل ہے۔
قرآن کریم میں ہے:
اِتَّبِعۡ مَاۤ اُوۡحِیَ اِلَیۡکَ مِنۡ رَّبِّکَ ۚ
کہ آپ اس وحی کی پیروی فرمائیں جو آپ كے رب كي
طرف سے نازل ہوئی
(الانعام:۱۰۶)
چوتھا سوال یہ ہے کہ قرآن کو سمجھنے کے
بعد کیا ہماری زندگیاں قرآن مجید کے مطابق ہیں؟
May Allah Swt accept your efforts
ما شاء اللہ بارک اللہ۔
اللہ پاک ہمیں قرآن پاک کے حقوق پورے کرنے والا بنائے تاکہ روز محشر یہ ہمارا سفارشی بن سکے۔ امین
عملی اعتبار سے ہم بہت کمزوریوں میں مبتلا ہیں اللّٰہ پاک ہمیں مقبول عمل کی توفیق دے آمین