دنیا و آخرت میں اعمال کا صلہ (پرافٹ )کس طرح ملے گا ؟ | Quran Family Club
USD ($)
$
United States Dollar
Pakistan Rupee
د.إ
United Arab Emirates dirham
ر.س
Saudi Arabia Riyal
£
United Kingdom Pound
Euro Member Countries
¥
China Yuan Renminbi
Rp
Indonesia Rupiah

دنیا و آخرت میں اعمال کا صلہ (پرافٹ )کس طرح ملے گا ؟

Created by Molana Samiullah Aziz in Activities 31 May 2024
Share

دنیا میں جس طرح کچھ کام ایسے ہوتے ہیں جن کا نفع نقد حاصل کرتے ہیں اور بات ختم ہوجاتی ہے اور کچھ جگہ آپ انویسٹ کرتے ہیں جس کا پرافٹ آپ کو ماہانہ ملتا ہے اوراس  میں بھی آپ کی انویسٹ کے بقدر پرافٹ کم یا زیادہ ہوتا ہے اسی طرح کچھ نیک کام ایسے ہوتے ہیں جن کا اجر فورا ہوتا ہے آپ کو دنیا میں مل جاتاہے اور کچھ کا اجر ایک وقت تک ملتا ہے اور کچھ ایسے کام ہوتے ہیں جن کا اجر(پرافٹدنیا میں مل جاتا ہے اور کچھ کا آخرت میں ملے گا لیکن سوچنے والی بات یہ ہے کہ دنیا میں پرافٹ کی شرح آپ کی محنت ،انوسیٹ اور کاروبار کی نوعیت سے مختلف ہوتی ہے اور بعض ایسے کام بھی ہوتے جن میں نقصان بھی ہوجاتا ہے تو کیا ہر وہ اچھا کام جس کو آپ اچھا سمجھتے ہیں اس پر اللہ تعالی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے اچھا ہونے کی کوئی سند موجود نہیں ہے کیا اس کا پرافٹ بھی آپ کو اتنا ملے گا جتنا آپ نے سوچا ہے یا وہ ریجیکٹ بھی ہوسکتا ہے ؟ کیا ہر چھوٹی بڑی کوشش کا پرافٹ آخرت میں لامحدود ہوگا جو آپ کے لئے کافی ہوگا ؟ کیا آپ جس طرح دنیا میں ہر نعمت کے حصول کے لئے کوشش کرتے ہیں تو کیا آخرت کی نعمتوں کا حصول صرف آپ کی سوچ یا ان اعمال کی وجہ سے ہوگا جنہیں فقط آپ کے ذہن نے اچھا کہا اللہ تعالی نے اس بارے کچھ نہیں فرمایا کیا آخرت میں نیک اور برے کو برابر کردیا جائے گا ؟ کیا آخرت میں کم محنت اور زیادہ محنت کرنے والوں کو برابر کردیا جائے گا ؟ کیا آخرت میں ان لوگوں کو جنہوں نے پوری زندگی اختیاری طور پر آخرت کی زندگی کی تیاری کے اپنے آپ کو وقف کیا اور صرف بقدر ضرورت دنیا میں مصروف رہے وہ اور جنہوں نے اپنے دن رات دنیا کی نعمتوں کے حصول میں وقف کئے تھوڑی بہت آخرت کے لئے کوششیں بھی کی کیا دونوں کو آخرت میں برابر کردیا جائے گا کیا توقع ہے آپ کو اللہ تعالی کے نظام عدل سے ؟؟؟ سوچیں اور اپنے لئے کوئی لائحہ عمل ایسا تیار کریں جو صرف خیالات پر مبنی نہ ہوبلکہ حقیقی ہو ۔ آج بھی وقت ہے ۔ 

Comments (3)

Mrs.Hamna Arshad User
31 May 2024 | 10:06 am

آخرت کے لیے محنت کرنے ولے اور صرف دنیا میں مصروف رہنے والے کبھی بھی اللہ کے عدل میں برابر نہیں ہوں گے۔ اس طرح تو ان کے سب اعمال ضاٸع ہو گٸے جو دنیا کی عیش و عشرت چھوڑ کر اللہ کے راستے چل رہے ہیں۔

Nasira User
31 May 2024 | 11:30 am

اللہ کی چاہت اور دنیا کی چاہت کے لئے محنت کرنے والوں کو ہرگز برابر نہیں کیا جائے گا اللہ سے بڑھ کر منصف نہیں جس نے اس کی رضا کے لئے محنت وکوشش کی چاہے اسے اس کا پرافٹ دنیا میں نہ مل سکے لیکن آخرت میں اس کا پرافٹ سوچ سے بھی بڑھ کر ملے گا ،اللہ سے دعا ہے اللہ ہمیں ایسا لائحہ عمل بنانے اور اس پر قائم رہنے کی توفیق دے کہ جس پر عمل کرتے ہوئے ہم اپنی آخرت کو سنوار سکیں ،امین یا رب العالمین

sikander jamil Student
31 May 2024 | 04:29 pm

دنیا کے معاملات کو اللّٰہ کے حکم کے مطابق کر کے ہم آخرت کی تیاری کر سکتے۔ اور نہ اس دنیا میں سارے برابر ہیں نہ آخرت میں ہوں گے مختلف درجات ہوں گے اللّٰہ ہم سب کو اونچے درجے تک پہنچنے والے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ۔

Share

Share this post with others