USD ($)
$
United States Dollar
Pakistan Rupee
د.إ
United Arab Emirates dirham
ر.س
Saudi Arabia Riyal
£
United Kingdom Pound
Euro Member Countries
¥
China Yuan Renminbi
Rp
Indonesia Rupiah

شب قدر کی فضیلت اور عمل

Lesson 59/59 | Study Time: 3600 Min

 شب قدر کی فضیلت اور عمل 


 بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ


اِنَّاۤ اَنۡزَلۡنٰه فِیۡ لَیۡلَة الۡقَدۡرِ ۚ﴿ۖ۱﴾ وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا لَیۡلَة الۡقَدۡرِ ؕ﴿۲﴾ لَیۡلَة الۡقَدۡرِ ۬ۙخَیۡرٌ مِّنۡ اَلۡفِ شَھرٍ ؕ﴿ؔ۳﴾ تَنَزَّلُ الۡمَلٰٓئِکَة وَ الرُّوۡحُ فِیۡھا بِاِذۡنِ رَبِّھمۡ ۚ مِنۡ کُلِّ اَمۡرٍ ۙ﴿ۛ۴﴾ سَلٰمٌ ۟ۛ ھیَ حَتّٰی مَطۡلَعِ الۡفَجۡرِ ﴿۵﴾


بے شک ہم نے قرآن کو شبِ قدر میں اُتارا ہے (1) اور آپ کو کچھ معلوم ہے کہ شبِ قدر کیا ہے (2) شبِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے (3) اس رات میں فرشتے اور روح القدس (حضرت جبرئیل علیہ السلام) اپنے پروردگار کے حکم سے ہر خیر لے کر اترتے ہیں (دنیا کی طرف) (4) وہ شب سراپا سلام ہے۔ وہ شب طلوعِ فجر تک رہتی ہے(5)

 اس امت کو جو خصوصی نعمت اور فضیلت ملی ہے وہ یہ ہے کہ جو بھی شخص شبِ قدر میں اللہ تعالیٰ کی عبادت کرےگا، اس کو ہزار مہینوں سے زیادہ عبادت کرنے کا ثواب ملےگا (ایک ہزار مہینہ تیراسی (۸۳) سال کے برابر ہوتا ہے)۔


 رسول اللہ ﷺ ہمیں شب قدر کی خبر دینے کے لیے تشریف لا رہے تھے کہ دو مسلمان آپس میں جھگڑا کرنے لگے ۔ اس پر آپ ﷺ نے فرمایا کہ میں آیا تھا کہ تمہیں شب قدر بتا دوں لیکن فلاں اور فلاں نے آپس میں جھگڑا کر لیا ۔ پس اس کا علم اٹھا لیا گیا اور امید یہی ہے کہ تمہارے حق میں یہی بہتر ہو گا ۔ پس اب تم اس کی تلاش ( آخری عشرہ کی ) نو یا سات یا پانچ ( کی راتوں ) میں کیا کرو ۔

(بخاری2023)


   جب ( رمضان کا ) آخری عشرہ آتا تو نبی کریم ﷺ اپنا تہبند مضبوط باندھتے ( یعنی اپنی کمر پوری طرح کس لیتے ) اور ان راتوں میں آپ خود بھی جاگتے اور اپنے گھر والوں کو بھی جگایا کرتے تھے ۔

(بخاری 2024)


 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف کرتے اور فرماتے کہ رمضان کے آخری عشرہ میں شب قدر کو تلاش کرو۔

(بخاری 2020)


شب قدر کے اعمال کے بارے میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے حضور صلی اللہ علیہ و سلم سے پوچھا کہ یا رسول اللہ ! اگر مجھے شب قدر کا پتا چل جائے تو کیا دعا مانگوں؟ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کہو :


 «اَللّٰهم إِنَّک عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي » [ترمذی ، مشکاۃ


’’اے اللہ! تو بے شک معاف کرنے والا ہے اور پسند کرتا ہے معاف کرنے کو‘ پس معاف فرما دے مجھے بھی‘‘[ترمذی‘ مشکاۃ]


یہ نہایت جامع دعا ہے کہ حق تعالیٰ اپنے لطف و کرم سے آخرت میں معاف فر ما دیں تو اس سے بڑھ کر اور کیا چاہیے.


شبِ قدر کی تعیین اٹھانے کی ایک حکمت علماء نے یہ لکھی ہے کہ مختلف راتوں میں زیادہ سے زیادہ اعمال کی ترغیب مقصود ہے، تاکہ امت مختلف طاق راتوں میں خوب عبادت کرے، ایسا نہ ہو کہ صرف ایک رات میں مخصوص وقت مخصوص عبادت کرلے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان فرمایاہے کہ آخری عشرہ داخل ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی اس کی راتیں جاگتے تھے اور اپنے گھروالوں کو بھی جگاتے تھے اور کمربند کس لیا کرتے تھے۔ نیز فرماتی ہیں : آپ صلی اللہ علیہ وسلم رمضان المبارک کے آخری عشرے میں جتنی محنت فرماتے تھے اتنی محنت باقی دنوں میں نہیں فرماتے تھے۔ لہٰذا امتی کو چاہیے وہ تمام طاق راتوں میں فرائض کی ادائیگی کے ساتھ ، نفل نماز، تلاوت، درود شریف، دعاؤں اور دیگر اذکار کا خوب اہتمام کرے، اس رات کا کوئی خاص عمل نہیں ہے، بہتر یہ ہے کہ تھوڑے تھوڑے سبھی اعمال کیے جائیں اس طرح ہر قسم کے اعمال کا ثواب بھی حاصل ہوجائے گا اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے امید ہے کہ اسے شبِ قدر بھی حاصل ہوجائے گی۔

Miss.Fatima Ameen

Miss.Fatima Ameen

Product Designer
4.10
Faithful User
Expert Vendor
Golden Classes
King Seller
Fantastic Support
Forums Top User
Loyal Writer
Profile

Class Sessions

1- حسن اخلاق 2- سایہ عرش الہی کے مستحق لوگ 3- نیک کام کا اجراء 4- احسان 5- توکل اور رضا بالقضاء 6- کام میں متانت اور وقار 7- صدق مقالی اور انصاف 8- جزبات پر قابو 9- جنت کی ذمہ داری 10- جنت کی بشارت 11- صدق و امانت اور کذب و خیانت 12- اللہ اور رسول کی حقیقی محبت 13- امانت 14- عمر کا لحاظ 15- شرم و حیاء 16- نرم مزاجی 17- ایفائے عہد اور وعدہ خلافی 18- تواضع 19- عفو الٰہی سے محرومی 20- ادائے شکر 21- صبر 22- صبر و شکر 23- کفایت شعاری 24- سخاوت و بخل 25- قناعت و استغناء 26- معافی چاہنا 27- خطاء معاف کرنا 28- خاموشی 29- ترک لایعنی 30- رحمدلی اور بے رحمی 31- نیکی 32- صدقات جاریہ 33- تدبر و فکر 34- خود بینی 35- بے حیائی کی اشاعت 36- دوسروں کو حقیر سمجھنا 37- ریا 38- زنا 39- غصہ 40- جھوٹ 41- مصلحت آمیزی 42- ایمان والوں کو رسوا کرنا 43- بخل 44- انتقام 45- رمضان کی فضیلت 46- روزے کا مقصد 47- روزے کی فرضیت 48- روزہ ڈھال ہے 49- روزہ خوروں کا عبرتناک انجام 50- چاند دیکھنے کی ہدایات اور دعا 51- روزے کی نیت 52- سحری اور افطاری 53- روزہ افطار کرتے وقت کی دعا 54- روزوں میں رخصت کے مسائل 55- وہ امور جن سے روزہ مکروہ نہیں ہوتا ۔ 56- وہ امور جو روزے کی حالت میں جائز نہیں 57- روزے کے فاسد ہونے یا توڑنے والے امور 58- اعتکاف کے مسائل 59- شب قدر کی فضیلت اور عمل