USD ($)
$
United States Dollar
Pakistan Rupee
د.إ
United Arab Emirates dirham
ر.س
Saudi Arabia Riyal
£
United Kingdom Pound
Euro Member Countries
¥
China Yuan Renminbi
Rp
Indonesia Rupiah

روزوں میں رخصت کے مسائل

Lesson 54/59 | Study Time: 3600 Min

سفر میں روزہ رکھنا اور چھوڑ نا دونوں درست ہیں۔


حضرت عائشہ رضہ اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حمزہ بن عمرو اسلمی رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کیا میں سفر میں روزہ رکھوں؟ اور وہ کثرت سے روزے رکھنے والے تھے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " اگر چاہے تو رکھ چاہے نہ رکھ۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔


حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم سولہویں روزے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کے لئے نکلے ہم میں سے بعض لوگوں نے روزہ رکھا اور بعض لوگوں نے چھوڑ دیا نہ روزہ دار نے بے روز پر اعتراض کیا نہ بے روزہ نے روزہ دار پر اعتراض کیا۔ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔


حیض و نفاس والی عورت کو مذکورہ حالت میں روزہ

نہیں رکھنا چاہئے ، حیض یا نفاس ختم ہونے کے بعد روزے کی قضا ادا کرنی ہوگی ۔

دودھ پلانے والی حاملہ عورت کو روزہ نہ رکھنے کی رخصت ہے بعد میں صرف قضا ہو گی۔


حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا ایسا نہیں ( یعنی ایسا ہے ) کہ عورت جب حائضہ ہوتی ہے تو نہ نماز پڑھ سکتی ہے نہ روزہ رکھ سکتی ہے اور ان کے دین میں کمی کی یہی وجہ ہے۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " اللہ تعالی نے مسافر کو نصف نماز اور روزہ موخر کرنے کی رخصت دی ہے نیز حاملہ اور دودھ پلانے والی عورت کو بھی روزہ موخر کرنے کی رخصت دی ہے۔ اسے نسائی نے روایت کیا ہے۔


سفر یا جہاد میں دشواری کے پیش نظر روزہ ترک کیا جا سکتا ہے اور اگر رکھا ہو تو توڑا جا سکتا ہے اس کی صرف قضا ہوگی کفارہ نہیں۔


حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رمضان کے مہینہ میں مکہ کی طرف (چڑ ھائی کے ارادے سے نکلے ) جب مقام کدیر پر پہنچے تو آپ نے روزہ تو ڑ دیا اور لوگوں نے بھی توڑ دیا۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔


بڑھاپایا ایسی بیماری ، جس کے ختم ہونے کی توقع نہ ہو، کی وجہ سے روزہ رکھنے کی بجائے فدیہ ادا کیا جاسکتا ہے۔ ایک روزہ کا فدیہ ایک مسکین کو کھانا کھلاتا ہے۔

حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بوڑھے آدمی کو روزہ نہ رکھنے کی رخصت دی گئی ہے لیکن وہ ہر روزے کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلائے اور اس پر کوئی قضاء نہیں ۔ اسے دار قطنی اور حاکم نے روایت کیا ہے۔



Miss.Fatima Ameen

Miss.Fatima Ameen

Product Designer
4.10
Faithful User
Expert Vendor
Golden Classes
King Seller
Fantastic Support
Forums Top User
Loyal Writer
Profile

Class Sessions

1- حسن اخلاق 2- سایہ عرش الہی کے مستحق لوگ 3- نیک کام کا اجراء 4- احسان 5- توکل اور رضا بالقضاء 6- کام میں متانت اور وقار 7- صدق مقالی اور انصاف 8- جزبات پر قابو 9- جنت کی ذمہ داری 10- جنت کی بشارت 11- صدق و امانت اور کذب و خیانت 12- اللہ اور رسول کی حقیقی محبت 13- امانت 14- عمر کا لحاظ 15- شرم و حیاء 16- نرم مزاجی 17- ایفائے عہد اور وعدہ خلافی 18- تواضع 19- عفو الٰہی سے محرومی 20- ادائے شکر 21- صبر 22- صبر و شکر 23- کفایت شعاری 24- سخاوت و بخل 25- قناعت و استغناء 26- معافی چاہنا 27- خطاء معاف کرنا 28- خاموشی 29- ترک لایعنی 30- رحمدلی اور بے رحمی 31- نیکی 32- صدقات جاریہ 33- تدبر و فکر 34- خود بینی 35- بے حیائی کی اشاعت 36- دوسروں کو حقیر سمجھنا 37- ریا 38- زنا 39- غصہ 40- جھوٹ 41- مصلحت آمیزی 42- ایمان والوں کو رسوا کرنا 43- بخل 44- انتقام 45- رمضان کی فضیلت 46- روزے کا مقصد 47- روزے کی فرضیت 48- روزہ ڈھال ہے 49- روزہ خوروں کا عبرتناک انجام 50- چاند دیکھنے کی ہدایات اور دعا 51- روزے کی نیت 52- سحری اور افطاری 53- روزہ افطار کرتے وقت کی دعا 54- روزوں میں رخصت کے مسائل 55- وہ امور جن سے روزہ مکروہ نہیں ہوتا ۔ 56- وہ امور جو روزے کی حالت میں جائز نہیں 57- روزے کے فاسد ہونے یا توڑنے والے امور 58- اعتکاف کے مسائل 59- شب قدر کی فضیلت اور عمل