USD ($)
$
United States Dollar
Pakistan Rupee
د.إ
United Arab Emirates dirham
ر.س
Saudi Arabia Riyal
£
United Kingdom Pound
Euro Member Countries
¥
China Yuan Renminbi
Rp
Indonesia Rupiah

سحری اور افطاری

Lesson 52/59 | Study Time: 3600 Min

سحری کھانے میں برکت ہے۔

 نیند سے اٹھ جانے کے بعد جان بوجھ کر سحری ترک نہیں کرنی چاہئے۔

عَنْ أَنَسٍ له قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ : تَسَخَرُوا فَإِنَّ فِي السُّحُورِ بَرَكَةً رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ .

حضرت انس سے روایت ہے رسول اللہ سلم نے فرمایا "سحری کھاؤ کیونکہ سحری کھانے میں برکت ہے۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔

رمضان المبارک میں فجر کی اذان سے پہلے سحری کے لئے اذان دینا سنت ہے۔

عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ بِلَالًا كَانَ يُؤَذِّنُ بِلَيْلٍ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : كُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يُؤَذِّنَ ابْنُ أَمْ مَكْتُومٍ فَإِنَّهُ لَا يُؤَذِّنُ حَتَّى يَطْلُعَ الْفَجْرُ رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ .

حضرت عائشہ رضہ اللہ  عنہا سے روایت ہے کہ حضرت بلال رات کو ( سحری سے قبل ) اذان دے دیا کرتے تھے، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس وقت تک کھاؤ پیو جب تک ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ اذان نہ دے دیں اس لئے کہ ابن ام مکتوم رضی اللہ عنہ اس وقت تک اذان نہیں دیتے جب تک فجر نہ ہو جائے ۔ اسے بخاری نے روایت کیا ہے۔


افطار میں جلدی کرنا اور سحری میں دیر سے کھانا

انبیاء کرام ہی کا طریقہ ہے۔


عنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ : ثَلَاثَ مِنْ أَخْلَاقِ النَّبُوَّةِ تَعْجِيلُ الْإِفْطَارِ وَ تَاخِيرُ السُّحُورِ وَ وَضْعُ الْيَمِينِ عَلَى الشِّمَالِ فِي الصَّلَاةِ » رَوَاهُ الطَّبَرَانِي

(صحیح)

حضرت ابو درداء کہتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا " تین باتیں اخلاق نبوت سے ہیں روزہ جلدی افطار کرنا سحری دیر سے کھانااور نماز میں دایاں ہاتھ بائیں کے اوپر باندھنا ۔ اسے طبرانی نے روایت کیا ہے۔


کھجور سے روزہ افطار کرنا سنت ہے ۔


سیدنا انس بن مالک ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نماز سے پہلے تازہ کھجوروں سے روزہ افطار فرماتے، اگر تازہ کھجوریں نہ ہوتیں، تو خشک کھجور تناول فرما لیتے، یہ بھی نہ ہوتیں، تو پانی کے چند گھونٹ پی لیا کرتے تھے۔ (ابوداؤد2356)


سیدنا ابوہریرہ ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم میں سے جب کوئی اذان (فجر) سنے اور برتن اس کے ہاتھ میں ہو تو اسے فورا نہ رکھ دے بلکہ اپنی ضرورت پوری کر لے۔“

(ابوداؤد 2350)


روزہ افطار کرنے کے لئے غروب آفتاب شرط ہے۔

 حضرت عمر بن خطاب ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب ادھر سے رات آجائے اور ادھر سے دن چلا جائے، نیز سورج غروب ہوجائے تو روزہ دار اپنا روزہ افطار کردے۔‘‘

(بخاری 1954)

Miss.Fatima Ameen

Miss.Fatima Ameen

Product Designer
4.10
Faithful User
Expert Vendor
Golden Classes
King Seller
Fantastic Support
Forums Top User
Loyal Writer
Profile

Class Sessions

1- حسن اخلاق 2- سایہ عرش الہی کے مستحق لوگ 3- نیک کام کا اجراء 4- احسان 5- توکل اور رضا بالقضاء 6- کام میں متانت اور وقار 7- صدق مقالی اور انصاف 8- جزبات پر قابو 9- جنت کی ذمہ داری 10- جنت کی بشارت 11- صدق و امانت اور کذب و خیانت 12- اللہ اور رسول کی حقیقی محبت 13- امانت 14- عمر کا لحاظ 15- شرم و حیاء 16- نرم مزاجی 17- ایفائے عہد اور وعدہ خلافی 18- تواضع 19- عفو الٰہی سے محرومی 20- ادائے شکر 21- صبر 22- صبر و شکر 23- کفایت شعاری 24- سخاوت و بخل 25- قناعت و استغناء 26- معافی چاہنا 27- خطاء معاف کرنا 28- خاموشی 29- ترک لایعنی 30- رحمدلی اور بے رحمی 31- نیکی 32- صدقات جاریہ 33- تدبر و فکر 34- خود بینی 35- بے حیائی کی اشاعت 36- دوسروں کو حقیر سمجھنا 37- ریا 38- زنا 39- غصہ 40- جھوٹ 41- مصلحت آمیزی 42- ایمان والوں کو رسوا کرنا 43- بخل 44- انتقام 45- رمضان کی فضیلت 46- روزے کا مقصد 47- روزے کی فرضیت 48- روزہ ڈھال ہے 49- روزہ خوروں کا عبرتناک انجام 50- چاند دیکھنے کی ہدایات اور دعا 51- روزے کی نیت 52- سحری اور افطاری 53- روزہ افطار کرتے وقت کی دعا 54- روزوں میں رخصت کے مسائل 55- وہ امور جن سے روزہ مکروہ نہیں ہوتا ۔ 56- وہ امور جو روزے کی حالت میں جائز نہیں 57- روزے کے فاسد ہونے یا توڑنے والے امور 58- اعتکاف کے مسائل 59- شب قدر کی فضیلت اور عمل