. عَنْ عَبْدِ اﷲِ بْنِ بُرَيْدَةَ الْأَسْلَمِيِّ عَنْ أَبِيْهِ رضي الله عنه، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اﷲِصلی الله عليه وآله وسلم: مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ وَتَعَلَّمَهُ وَعَمِلَ بِهِ أُلْبِسَ يَومَ الْقِيَامَةِ تَاجًا مِنْ نُوْرٍ ضَوْؤُهُ مِثْلُ ضَوْءِ الشَّمْسِ، وَيُکْسَی وَالِدَيْهِ حُلَّتَانِ لَايُقَوَّمُ بِهِمَا الدُّنْيَا. فَيَقُولَانِ: بِمَ کُسِيْنَا هَذَا؟ فَيُقَالُ: بِأَخْذِ وَلَدِکُمَا الْقُرْآنَ. رواه الحاکم. وقال: هذا حديث صحيح علی شرط مسلم.
”حضرت عبد اﷲ بن بریدہ اَسلمی رضی اللہ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے فرمایا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس نے قرآن پڑھا، اس کا علم حاصل کیا اور اس پر عمل پیرا ہوا اسے قیامت کے دن نور کا ایک تاج پہنایا جائے گا جس کی روشنی سورج کی روشنی کی طرح ہوگی۔ اور اس کے والدین کو دو ایسے حلّے (لباس) پہنائے جائیں گے کہ ساری دنیا بھی ان کی قیمت کے برابر نہ ہوگی۔ تو وہ عرض کریں گے: ہمیں یہ لباس کس وجہ سے پہنایا گیا ہے؟ تو انہیں جواب دیا جائے گا: اس لئے کہ تمہارے بیٹے نے قرآن پڑھا اور اس پر عمل کیا تھا
حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے اس فرمان مبارک پر عمل کرتے ہوئے ہمیں بھی چاہیے قرآن مجید کی تعلیم حاصل کریں قرآن مجید سیکھنے کے لیے اپنا مال خرچ کریں اپنی صلاحیتوں کو اپنے وقت کو قرآن سیکھنے پر لگائیں تب جا کر ہماری زندگیوں میں اس کے اثرات ائیں گے ہمارے بچوں میں اس کی ترجیحات بنیں گی اگر ہم اہمیت نہیں دیں گے ہلکا لیں گے تو ہمارے بچے بھی ان چیزوں کو زیادہ ترجیح دیں گے جن پر ہم آج زیادہ مال وقت صلاحتیں خرچ کرتے ہیں